Not known Factual Statements About افلاطون

أوجد أفلاطون ماعُرِفَ من بعدُ بطريقة الحوار، التي كانت عبارة عن دراما فلسفية حقيقية، عبَّر من خلالها عن أفكاره عن طريق شخصية سقراط، الذي تمثَّله إلى حدِّ بات من الصعب جدًا التمييز بين عقيدة التلميذ وعقيدة أستاذه الذي لم يترك لنا أيَّ شيء مكتوب، بخلاف أفلاطون الذي ينسب إليه نحو أربعين كتابا، بينها سبع وعشرون محاورة موثوقة، في حين يعد الباقي إما مشكوكاً في نسبته إليه وإما منحولاً عليه بالكامل.

کسی بھی خوف کو مختلف صورتحال میں رکھتے ہوئے بآسانی قابو پایاجاسکتا ہے۔ کوئی بھی ناکامی آپ کےلیے دنیا ختم نہیں کردیتی، آپ کسی بھی صورتحال یا تعلق کو ایک بار پھر سے شروع کرسکتے ہیں۔ برطانوی فلسفی جیمز کے مطابق دنیا میں جتنی بھی بڑی سائنسی ایجادات ہوئیں ان تما م کےمؤجد کو پہلے ناکامی کا ہی منہ دیکھنا پڑا، ان کی تاریخ پڑھی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ کامیابی حاصل کرتے ہیں، وہ در اصل مسلسل ملنے والی ناکامی کے نتیجے کی ہی ایک صور ت ہے۔

اکثریت اعضاء دادگاه او را گناهکار تشخیص دادند و به مرگ محکومش ساختند. سقراط رأی دادگاه را با همان متانت و آرامش معمولی‌اش پذیرفت و در آن مدتی که میان محکومیت و اعدامش فاصله بود حاضر نشد نقشه‌ای را که دوستانش برای فرار دادن او از زندان چیده بودند بپذیرد.

ہمیں صحیح طریقے سے یہ سمجھنا سکھایا جاتا ہے کہ ہمت خوف کی عدم موجودگی نہیں ہے، بلکہ اپنے خوف کے باوجود عمل کرنے کی صلاحیت ہے۔

عيوب القاعدة النورانية, ولماذا سميت القاعدة النورانية بهذا الأسم؟ وحكم تعلمها

اما اکنون وضعی پیش آمده بود که در نتیجه آن، با استفاده از نیروی همان قوانین، موجودی را به مرگ محکوم ساخت بودند که در نظر افلاطون « خردمند‌ترین و عادل‌ترین و بهترین مردان عصر خود » به شمار می‌رفت.

ناکامی یا مسترد کیے read more جانے کا خوف زندگی میں مختلف مقاصد کے حصول کے دوران محسوس ہوتا ہے۔ ان صورتحال سے نمٹنے کے لیے جذباتی کیفیات کی ضرورت ہوتی ہے، اس دوران آپ اپنے مخصوص ذاتی تجربات سے مدد لیتے ہوئے صورتحال پر قابو پاسکتے ہیں۔ ان میں سے تین صورتحال کا ذکر کیا جارہا ہے:

یہ بھی دیکھتے ہیں  آپ نے پوچھا: دنیا کا سب سے طویل متن کیا ہے؟

وہ بہت دکھی ہو جاتا ہے. اور سوچتا ہے کہ یہ واقعہ اس کی زندگی میں بہت برا ہے. وہ اپنے کتے کی تلاش کے لئے کچھ اشتہار بنواتا ہے اور ان کو الگ الگ جگہ پر لگا دیتا ہے. ان اشتہارات پر لکھا ہوتا ہے کہ اگر کسی کو یہ کتا ملے تو مجھ سے رابطہ کرے. کچھ دن گزر جاتے ہیں لیکن کوئی بھی رابطہ نہیں ہوتا.

تو پھر انہیں اٹھا کر اسپتال لے جایا گیا۔ مگر اسکے بعد کچھ ایسی خبریں سوشل میڈیا پر دیکھنے کو ملیں جس سے اندازہ ہوا کہ ان کا انتقال ہو گیا ہے۔ نماز میں بزرگ کا انتقال:

طبقا لهذا النموذج، فإن مبادئ الديمقراطية الأثينية (التي كانت قائمة في أيام سقراط) مرفوضة نظرًا لقلة المناسبين للحكم.

خوف پر قابو پانے کے لیے، آپ کو بس اتنا کرنا ہے: یہ جان لیں کہ خوف موجود ہے اور وہ اقدام کریں جس سے آپ کو خوف ہے۔

چگونه عاشورا مسیر اسلامِ شیعی و شیعیانِ ایرانی را تغییر داد؟

افلاطون عقیده داشت که شناخت علمی را نه تنها در رشته ریاضیات بلکه در سایر رشته‌ها نیز می‌توان اکتساب کرد. وی مخصوصا انتظار داشت که روش فهم مبرهن توسعه یابد و حوزه سیاست و قانون گذاری را در بر گیرد. به نظر افلاطون وضع تمام آنهایی که در این حوزه از مسایل بشری، یعنی سیاست و قانون گذاری، وارد بودند عین وضع همان موجود فرضی بود که گفتیم حقایق هندسی را بی‌آشنایی قبلی با براهین مثبت علمی درک می‌کرد .در هر عصری سیاستمداران و اتباع کشورها قوانین جاری مملکت خود را به شدت ( و گاهی با یک اعتقاد تعصب آمیز و نا بردبارنه ) اجرا می‌کنند، زیرا معتقدند که آن قوانین خوب هستند و نفع و صلاح جامعه را در بر دارند؛ ولی دلایل آنها درباره حسن این قوانین هرگز از حوزه « معتقدات » تجاوز نمی‌کنند و این معتقدات غالبآ بر رسوم جاری، سنت‌های کهن، احساسات آتشین، یا علتی دیگر از نوع همین علت‌های نا معقول استوارند.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *